Mood Disorder

“ہمارا اہتمام یہاں ہے کہ مینٹل ڈسارڈرز کے شکار مریضوں کو محبت بھرا، صحتمند، اور معاونتی ماحول میں علاج فراہم کیا جائے۔ ہمارا ری ہیبیلیٹیٹیشن سینٹر ایک مینٹل ہیلتھ کی تربیت اور علاج کے میدان میں تاجروں کی ٹیم ہے جو مریضوں کو اندر سے مضبوط بنانے اور زندگی کو مثبت رنگوں میں بھرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ہم مختلف طبقات میں ماہرین کی ہدایت اور مدد کے ذریعے ہر مریض کے لئے مخصوص علاج منصوبے فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ دنیا کے ساتھ مثبت اور خوشی بھری زندگی گزار سکیں۔ ہماری ٹیم متعدد زمینوں میں تجربہ رکھتی ہے اور مریضوں کی فکری صحت کی بہتری کے لئے مصروف ہے۔”

 

“Mood disorders refer to conditions where individuals experience persistent disturbances in their emotional state, affecting their overall well-being. These disorders encompass various conditions, including depression, bipolar disorder, and cyclothymic disorder. Symptoms range from prolonged feelings of sadness and hopelessness to episodes of intense euphoria and energy. The impact on daily life can be significant, influencing relationships, work, and personal satisfaction. Effective treatment often involves a combination of psychotherapy, medication, and lifestyle adjustments. Our focus is on providing comprehensive and compassionate care for individuals grappling with mood disorders. Our team of dedicated professionals strives to create personalized treatment plans, fostering a supportive environment for emotional healing. Through tailored interventions, we aim to empower individuals to manage their mood, regain stability, and navigate life with resilience and positivity.”

احتیاطی تدابیر

معاونت اور حمایت: اگر کسی کو موڈ ڈسارڈر ہونے کا شکایت ہو، تو اہم ہے کہ اُسے معاونت اور حمایت دی جائے۔ اچھے دوستوں اور خاندانی اراکین کی مدد اورحمایت ہمیشہ ضروری ہوتی ہے۔

صحت مند زندگی کا عہد: منظم ورزش، صحت مند خوراک، اچھی نیند، اور روزانہ کی صورت میں تربیت اہم ہوتی ہے۔ یہ عوامل موڈ پر بہتر اثر ڈالتے ہیں۔

روزانہ کی سرکاریات: موٹاپہ، دائمی چینجز، اور زیادہ شہد کی استعمال سے بچیں، کیونکہ یہ موڈ پر اثر ڈال سکتے ہیں۔

دوائیں اور علاج: اگر کسی کو موڈ ڈسارڈر ہے، تو اُس کے ڈاکٹر کی حکمت عملی اور دوائیں کا صحیح استعمال کرنا اہم ہے۔

استراحت اور آرام: روزانہ کی زندگی میں وقت نکالنا اور آرام کرنا بھی موڈ ڈسارڈر کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

منفی خیالات سے بچاؤ: خود پر اور دوسروں پر منفی خیالات رکھنا اور منفی باتوں کا سوال نہ کرنا بھی موڈ ڈسارڈر سے بچنے کا ایک طریقہ ہے۔

پیشگوئی: موڈ ڈسارڈر کے مظاہرے نظر آنے سے پہلے ہی اہم ہے کہ پیشگوئی کی جائے اور ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے تاکہ مستقبل میں بڑھتے مسائلوں کا سامنا کیا جا سکے۔

تعلیمی گروہوں کا ساتھی بننا: موڈ ڈسارڈر کے متعلق تعلیمی گروہوں میں شامل ہونا بھی مددگار ہوتا ہے، جہاں لوگ اپنے تجربات بانٹ سکتے ہیں اور دوسرے لوگوں سے سیکھ سکتے ہیں۔